بالصميم اخوي فالكون الرجل تخبط ويبرر لفعلهم وهقته هو يدافع عن الابرياء والمسلمين وهو مجند ويدافع عن ام الارهاب
سامحك الله أخي محب الصحابة، وأعلم بأن أخلاقي لا تسمح لي بالرد على هذه التهمة الرخيصة وانت تعلم بأني استطيع ان اخبر المشرف وتطرد بسبب التهجم الشخصي علي وعلى هذا العضو الجديد صالح الشريف. لأن العفو من شيمة الفرسان فأنا مسامحك على اتهامي وأترك حق الشكوى للأخ صالح. لكني اسألك، اينك من قوله تعالى
يا أيُّها الَّذينَ آمنُوا اجتَنِبوا كَثِراً مِنَ الظّنِّ . إنْ بَعْض الظنِّ إثْمٌ . وَلا تَجَسسُوا . وَلا يَغْتَبْ بَعْضُكُم بَعْضاً ، أيُحِبُّ أحَدُكُم أنْ يأكُلَ لَحْمَ أخيِهِ مَيْتاً فَكَرِهتُموهُ ، واتّقُوا اللّهَ ، إنَّ اللهَ تَوّابٌ رَحِيمٌ
واينك عن هذا الحديث
روى ابن ماجه عن عبد الله بن عمر رضي الله تعالى عنهما قال : رأيت النبي صلى الله عليه وسلم يطوف بالكعبة ويقول : " ما أطيبك وأطيب ريحك ، ما أعظمك وأعظم حرمتك ، والذي نفس محمد بيده لحرمة المؤمن أعظم عند الله تعالى حرمة منك . ماله ودمه . وأن يظن به إلا خيراً "
وأينك من هذا الحديث
روى البخاري عن عبد الله بن عمرو ـ رضي الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال
المسلم من سلم المسلمون من لسانه ويده، والمهاجر من هجر ما نهى الله عنه.
أتدري بأن ملالا أغتيلت بنفس هذه التهمة الوضيعة؟ وهل تعلم بأن مئات من اهل السنة في العراق قتلوا ومثل بجثثهم من قبل مجرمي القاعدة بتهمه مماثلة لتهمتك هذه. الهروب من الحقيقة يجعل الضعفاء يوجهون التهم لمن يختلف معهم بالرأي. اتذكر حين اتهمتني باني أدخل بأكثر من معرف واقسمت لك بأن ليس لي سوى "عبدالله"، ذلك حين وجدت نفسك محاصرا بالحقيقة التي عجزت عن دحضها! واليوم تتهمني مرة أخرى بما هو أنجس وأخس.
كما قال الأخ دبلوماسي، "لا أحد يؤيد جرائم امريكا في العالم" وانا ذكرت لك قضية اب غريب وخليج الخنازير وجريمة المحمودية واعتقد بأنك لا تعرفها أم لم تقرا الموضوع.
وبالمناسبة، هل تذكر ردك عن أن طالبان نشرت فيدو وعلى لسان حكيم الله محسود ينفي تورط طالبان وحطيت رابط للبي بي سي بالاردو؟ وتحديتك بأن تأتي بالفيدو لكنك وضعت رابط ليس له علاقة بالموضوع. هل تعرف ما معنى ذلك ؟ ذلك يطلق عليه "تخبط." فمن منا "يتخبط" بالأجوبة؟
وهذا ردك حينها فقط لكي تتذكر!
أقتباس....
انتهى الموضوع وعلى فكرة ارجع اكتب بمعرفك القديم احسن لانك مكشوف ياسيف السنة نفس اللهجة والاخطاء الاملائية
هذا نفي طالبان وهذا الرابط ياعزيزي حکیم اللہ محسود کا میڈیا کو آڈیو پیغام
آخری وقت اشاعت: ہفتہ 27 اکتوبر 2012 ,* 12:24 GMT 17:24 PST
• Facebook
• Twitter
• دوست کو بھیجیں
• پرنٹ کریں
حکیم اللہ محسود نے اپنے پیغام میں پاکستان کی حکومت کو سیکولر کہا
طالبان اور میڈیا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود نے بی بی سی اردو کو بھیجے گئے ایک آڈیو پیغام میں کہا ہے ایک ’چھوٹے سے واقعات کو بڑھا چڑھا کر‘ اسلامی شدت پسندوں کے خلاف ’زہریلہ‘ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
عید کے موقع پر چار منٹ لمبے اپنے پیغام میں حکیم اللہ محسود نے کہا کہ مسلم دنیا تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے۔
اسی بارے میں
• ’عمران خان، امریکہ اور یورپ کے غلام‘
• سراروغہ: حکیم اللہ کی صحافیوں سے ملاقات
• میں زندہ ہوں: حکیم اللہ محسود
متعلقہ عنوانات
• پاکستان,
• طالبان
انہوں نے کہا کہ مغرب کبھی اسلام مخالف کارٹونوں اور کبھی فلموں کی آڑ میں مسلمانوں کو اشتعال دلاتا ہے۔
انہوں نے پاکستان کی حکومت سے بے اطمینانی کا اظہار کیا اور اسے سیکولر کہا۔
انہوں نے پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی پر الزام لگایا کہ وہ عام شہریوں پر حملے کر کے ان کا الزام طالبان پر لگا دیتے ہیں تاکہ انہیں بدنام کیا جا سکے۔ ’لہذا کوئی رائے قائم کرنے سے پہلے طالبان کے موقف کا انتظار کیا کریں۔‘
سینئر صحافی اور قبائلی امور کے ماہر رحیم اللہ یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ملالہ یوسف زئی پر ہونے والے حملے پر ردِ عمل نے طالبان کو پریشان کر دیا ہے۔ وہ ایک مرتبہ پہلے بھی اس معاملے پر وضاحت دے چکے ہیں۔ اور اب کی بار کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود نے خود بھی وضاحت کی ہے۔
کلِک رحیم اللہ یوسفزئی سے بات چیت
بی بی سی اردوکے پروگرام سیربین میں بات کرتے ہوئے رحیم اللہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ’عوامی رائے کی تو شاید طالبان کو ابھی بھی پرواہ نہ ہو لیکن وہ اپنے حامی اسلامی گروہوں کی ناراضی دور کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ طالبان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں نے بھی اس حملے پر تنقید کی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے آئی ایس آئی پر تنقید کوئی نئی بات نہیں ہے۔ عام لوگوں کی ہلاکت پر ہمیشہ طالبان لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں۔ ملالہ پر حملے کی ذمہ داری چونکہ طالبان قبول کر چکے ہیں اس لیے اس کا الزام وہ کسی کو نہیں دے سکتے۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2...ement_as.shtml
انتهى الأقتباس ...